گلبرگہ: کل جماعتی مسلم متحدہ محاز گلبرگہ کی جانب سے آج بعد نماز جمعہ
اسرائیلی بربریت کے خلاف زبردست عوامی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں
ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی ۔جلوس کی قیادت جناب بابا نظر محمد
خان،جناب وہاج بابا ایڈووکیٹ ،جناب عارف علی منیار،جناب اقبال علی اور جناب
ذاکر حسین کر رہے تھے۔اس موقع پر اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف جاری
بہیمانہ فوجی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جس میں ہزاروں بچے
اور خواتین اور بوڑھے بحالت روزہ شہید کر دیے گئے ہیں۔مظاہرین نے حکومت ہند
سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات پر نظر ثانی کرے اور اس
واقعہ کے خلاف سخت رویہ اپنائے اور اپنا موقف اسرائیل حکومت پر واضح
کردے۔اس موقع پر مظاہرین نے ایک یادداشت بھی پیش کی۔جلوس میں مخالف اسرائیل
نعرے لگائے گئے اور امت واحدہ سے اپنی یگانگت کا ثبوت دیا گیا۔مظاہرین نے
حکومت ہند اور وزیر اعظم کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا اور الزام عائد
کیا کہ وزیر اعظم نے خود ہی اپنے اس وعدہ سے انحراف کیا ہے جس میں انھوں
نے
اقتدار کے حصول کے وقت کہا تھا کہ وہ ملک کے سوا کروڑ عوام کے جذبات کو
ملحوظ رکھیں گے یہ بات ایڈووکیٹ وہاج بابا نے کہی ۔وہ آج یہاں ڈی سی آفس کے
سامنے مظاہرین کے ایک جم غفیر سے خطاب کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ ملک کے
سابق وزرائے اعظم اندراگاندھی،راجیو گاندھی ،مرارجی دیسائیا ور اٹل بہاری
واجپئی نے بھی اسرائیل کی پالیسی کی کبھی حمایت نہیں کی ۔اور فلسطین کے کاز
میں اپنی خارجہ پالیسی کو مرتب کیا تھا۔ہندوستان ہمیشہ فلسطینی مظلوموں کا
ساتھ دیتا آیا ہے۔انھوں نے مرکزی حکومت پر چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے
گاندھی جی کے نظریات کو چور چور کر دیا ہے۔اور اس بربریت کے خلاف اپنی
آنکھیں موندے بیٹھے ہیں اور یہ خاموشی مجرمانہ خاموشی ہی کہی جائے گی اور
اسرائیلی بربریت کی تائید بھی۔اس موقع پر جناب بابا نظر محمد خان نے بھی
اسرائیلی بربریت کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جیالوں
نے نہتے فلسطینی بچوں اور خواتین پر اپنی جواں مردی کا ثبوت ان پر بمباری
کرتے ہوئے دیا ہے اور اس وحشیانہ عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔